حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، قم المقدس میں حوزہ علمیہ خواہران کے تعلیمی نظام کے سرپرست سید تاج الدین نے حوزہ نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے طلباء کی تعلیمی توانائی، تحریک اور معنویت کے سلسلہ میں انجام دئے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: توانائی، امید اور انگیزہ کو برقرار رکھنے اور اس میں اضافہ کا سب سے اہم عنصر ہدف و مقصد کا مشخص ہونا ہے۔
انہوں نے کہا: ایک طالب علم جو اپنے ہدف کو معین کر کے حوزہ علمیہ میں داخل ہوتا ہے، اس نے اپنے اگلے چند سالوں کے تناظر میں خود کو ایک استاد، مبلغ، مدیر یا محقق کی حیثیت سے دیکھا ہوتا ہے لہذا اب وہ اپنے اس مقصد کے حصول کے لیے اپنی پوری توانائی صرف کرتا ہے۔
حوزہ علمیہ خواہران قم کے تعلیمی نظام کے سرپرست نے کہا: ترغیب و تشویق کا سب سے اہم عنصر خود فرد کے اپنے اندر موجود ہوتا ہے جو اس راستے میں اس کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تاکہ وہ اس راہ پر گامزن رہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ عملی مدارس کا کردار بھی ناقابل انکار ہے جو اس راستے میں طلباء کے لئے انتہائی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ہفتے کے دوران باقاعدگی سے علمی و ثقافتی کلاسز کا انعقاد، دروس اور ان کے عنوانات کو کے بارے میں سروے اور طالبات کی ضروریات کو دیکھتے ہوئے سلیبس کی آمادگی جیسے اقدامات وغیرہ طلبہ و طالبات کی ترغیب و تشویق میں انتہائی موثر واقع ہوتے ہیں۔